Nazim's poetry
Wednesday, April 20, 2016
Monday, April 18, 2016
وہ سنتے ہیں
♡♡♡ تبسم دھیرے دھیرے
ان کے ہونٹوں پر ابھرتا ہے !!
♡♡♡ وہ سنتے ہیں مِرے دل کی
پکار آہستہ آہستہ ♡♡♡
ان کو دیکھوں تو
♡♡♡ رائگاں وسعتِ ویراں میں
یہ کھلتے ہوئے پھول !!
♡♡♡ ان کو دیکھوں تو
یہ دیتے ہیں سہارا مجھ کو ♡♡♡
میری خاموشی نے
♡♡♡ تجھے اور حالِ دِل سے
یہ تجاہل توبہ کر توبہ !!
♡♡♡ کہ تُجھ سے میری خاموشی نے
کی ہے گفتگو برسوں ♡♡♡
نگاہوں میں ذرا سے
♡♡♡ برسوں کی مسافت میں ♡♡♡
وہ طے ہو نہیں سکتے
♡♡♡ جو فاصلے ہوتے ہیں
نگاہوں میں ذرا سے ♡♡♡
Sunday, April 17, 2016
ساحل
ساحل
ہم اپنی شام کو جب نذرِجام کرتے ہیں
ادب سے ہم کو ستارے سلام کرتے ہیں
سجائیں کیوں نہ اسے یہ سراۓ ہے دل کی
یہاں حسین مسافر قیام کرتے ہیں
گلے لگاتے ہیں دشمن کو بھی سرور میں ہم
بہت برے ہیں مگر نیک کام کرتے ہیں
وہ جن کو دیکھ کے دل میں خدا کی یاد آئے
ہم اُن بتوں کا بڑا احترام کرتے ہیں
حیات بیچ دیں تھوڑے سے پیار کے بدلے
یہ کاروبار بھی تیرے غلام کرتے ہیں
ہمیں تو بس ایک نظر سے نواز اے ساقی
ہم اپنے ہوش و خرد تیرے نام کرتے ہیں
"قتیل" کتنے سخن ساز ہیں یہ سناٹے
سکوتِ شب میں جو ہم سے کلام کرتے ہیں
لہُو تک آنکھ سے اَب بہہ لیا ہے
لہُو تک آنکھ سے اَب بہہ لیا ہے
بہت تھا جَبر لیکن سہہ لیا ہے
عذاب ہجر اَب واپس پلٹ جا
بہت دِن ساتھ میرے رہ لیا ہے
نمیَ آنکھوں سے جاتی ہی نہیں ہے
ستم اس دِل نے اِتنا سہہ لیا ہے
یہ دل کوئی ٹھکانہ چاہتا ہے
بہت دن راستوں میں رہ لیا ہے
تجھے کہنا تھا جو احوال دِل کا
درودیوار سے ہی کہہ لیا ہے
خواب سجانے والی آنکهیں
خواب سجانے والی آنکهیں
پل بهر میں بنجر ہو جائیں
رستہ تکتے تکتے تهک کر
امیدیں پتهر ہوجائیں
لب پر ٹهہری ہو خاموشی
اور سینے میں حشر بپا ہو
لفظوں کی مالا کا دهاگا
بیج سے جیسے ٹوٹ گیا ہو
بهولی بسری ساری یادیں
میں بهی شاید یاد بنالوں
بهول کے اپنے دکهڑے سارے
ہونٹوں کو مسکان سجالوں
تم ڈهونڈو پهر مجھ میں مجھ کو
اور میں خود میں گم ہوجاؤں
ایسا بهی تو ہو سکتا ہے
میں بهی اک دن تم ہوجاؤں
Laho Mein Raqs Karta Hai
ﺍﺳﯽ ﮐﻮ ﻋﺸﻖ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ
ﺟﺴﮯ ﻣﯿﮟ ﻋﺮﺵ ﭘﮧ ﺩﯾﮑﮭﻮﮞ
ﺍُﺳﮯ ﻣﯿﮟ ﻓﺮﺵ ﭘﮧ ﭘﺎﺅﮞ
ﮐﺒﮭﯽ ﯾﮧ ﻧﺎﺯ ﮐﯽ ﺻُﻮﺭﺕ
ﺑﺴﮯ ﮨﮯ ﺗﯿﺮﯼ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﮐﺒﮭﯽ ﯾﮧ ﺗﺎﻝ ﮐﯽ ﺩُﮬﻦ ﻣﯿﮟ
ﺑﺠﮯ ﮨﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﺳﯿﻨﮯ ﻣﯿﮟ
ﮐﺒﮭﯽ ﻣﮩﮑﮯ ﮨﻮﺍ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ
ﭘﮍﮮ ﺑﺎﺭﺵ ﺟﻮ ﻣﭩﯽ ﭘﺮ
ﮐﺒﮭﯽ ﯾﮧ ﺯُﻟﻒ ﺟﺎﻧﺎﮞ ﻣﯿﮟ
ﺳﺠﮯ ﮨﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﺧﻮﺍﺑﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﮐﺒﮭﯽ ﺳﻮﺭﺝ ﮐﯽ ﮐﺮﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﻟﮩﻮ ﮐﯽ ﺑﮯ ﻗﺮﺍﺭﯼ ﻣﯿﮟ
ﺭﮐﮭﮯ ﺑﯿﺘﺎﺏ ﺩﻝ ﮐﻮ ﯾﮧ
ﻓﻘﯿﺮﻭﮞ ﮐﯽ ﺩﮬﻤﺎﻟﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﮐﺒﮭﯽ ﯾﮧ ﭼﺎﻧﺪ ﮐﯽ ﺻُﻮﺭﺕ
ﺳﺘﺎﺭﮦ ﺑﻦ ﻓﻠﮏ ﭘﺮ ﺟُﻮﮞ
ﺗﺮﮮ ﻧﯿﻨﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭼﻤﮑﮯ ﮨﮯ
ﺟﺌﯿﮯ ﺷﺎﻋﺮ ﮐﮯ ﺧﯿﺎﻟﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﺗﺮﮮ ﻋﺸﻮﮮ ﮐﯽ ﺻُﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ
ﻣﺮﯼ ﺑﮯ ﭼﯿﻨﯽ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ
ﮐﺒﮭﯽ ﺍﮎ ﮔﯿﺖ ﺑﻦ ﮔﻮﻧﺠﮯ
ﮐﺒﮭﯽ ﻧﻐﻤﮧ ﯾﮧ ﺑﻦ ﺟﺎﺋﮯ
ﻣﺜﺎﻝ ﻣُﺸﮏ ﺟُﻮﮞ ﭘﮭﯿﻠﮯ
ﮨﻮﺍ ﮐﮯ ﺩﻭﺵ ﭘﮧ ﮨﺮ ﺳُﻮ
ﺍﺳﯽ ﮐﻮ ﻋﺸﻖ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ
ﺟﻮ ﺑﻦ ﮐﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﺮﯼ
ﻟﮩﻮ ﻣﯿﮟ ﺭﻗﺺ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ
Main Uddan Har Kabotariiii
میں اڈن ہار کبوتری
میرا بدلاں نال سنجوگ
میرے کٹے پر صیاد نے
جد ہوئی میں اڈن جوگ
میرے پیری رووں جھانجراں
تے سینے اٹھدی ہوک
میراجثہ چیکاں ماردا
میری سندا کوئی نہ کوک
Tum Rahon Gaye Mere Sun Lo
پاس آؤ اک التجاء سن لو،
پیار ھے تم سے بے پناہ سن لو،
اک تمہیں کو خدا سے مانگا ھے،
جب بھی مانگی کوئی دعا سن لو،
ابتدا عشق کی ھوئی تم سے
،تم ھو چاھت کی انتہا سن لو،
بن تیرے جی نہیں سکتےھم،
لو آجاؤ میری سدا سن لو،
دیکھ لو زندگی ادھوری ھے،
نہ رھو اور اب جدا سن لو،
تم صرف تم ھو زندگی میری،
سچ ھے سچ ھے باخدا سن لو،
جہاں میں کوئی نہیں میرا اپنا،
تم رھو گے میرے سدا سن لو
Dua Mere Baad
اب نہ پندارِ وفا ہے، نہ محبت کی جزا
دستِ اعدأ کی کشِش ہے نہ رفیقوں کی سزا
تختۂ دار، نہ منصب، نہ عدالت کی خلِش
اب تو اِک چِیخ سی ہونٹوں میں دبی رہتی ہے
راس آئے گا کسے دشتِ بلا میرے بعد؟
کون مانگے گا اُجڑنے کی دُعا میرے بعد؟
Magr Acha Nehi Hota
بٹ جاتا ہوں
خود اپنے ہی اندر بھی بہت میں
مجھ جیسا کوئی شخص
ادھورا نہیں ہوتا
ظالم کی خدائی ہو
تو دنیاۓ ہوس میں
ہوتا ہے بہت کچھ
مگر اچھا نہیں ہوتا
Thursday, April 7, 2016
Subscribe to:
Posts (Atom)